جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حسینیہ
جامعہ ہذا ۱۴۳۱ھ مطابق ۲۰۱۰ء میں قائم ہوا، یہ جامعہ ایسے مقام پر واقع ہے جس کے قرب و جوار میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے ، لیکن اس سے پہلے یہاں معمولی مکاتب کے علاوہ کوئی معیاری مدرسہ قائم نہیں تھا ، جس میں مسلم طلبہ اسلامی روایات کے ماحول میں معیاری دینی تعلیم حاصل کرسکیں ، حافظ ،قاری ،عالم ،فاضل اور مفتی بن سکیں ، اور آئندہ چل کر قوم کے دینی راہ نما اور پیشوا بن سکیں ،اور قوم کے اندر بڑھتی ہوئی بے دینی
و بے حیائی کا سدباب کرسکیں ،ان حالات کے پیش نظر میوات کے مشہور و معروف قصبہ مانڈی کھیڑہ میں ۱۴۳۱ھ مطابق ۲۰۱۰ء میں جامعہ دارالعلوم حسینیہ کے نام سے جامعہ ہذا کا سنگِ بنیاد بے سروسا مانی کے عالم میں رکھا گیا ، اور ایک معمولی جھونپڑے میں طلبہ کی تعلیم وتربیت کا کام اﷲتبارک وتعالیٰ کے بھروسہ پر شروع کیا گیا ۔
اﷲکے فضل وکرم سے جامعہ ہذا نے اپنے اس مختصر سے عرصہ میں تعلیمی و تربیتی میدان میں اپنی سرگرمیوں اور خدمات کی وجہ سے اپنی ممتاز شناخت قائم کرلی ،جیسا کہ اگلے صفحات میں آپ کو تفصیلی رپورٹ سے اندازہ ہوگا ۔ فالحمد ﷲ علی ذلک
موجودہ سرگرمیاں
اس وقت جامعہ میں تقریباً ۲۲۵/ طلبہ زیر تعلیم ہیں ۔ ملازمین کی تعداد ۱۸/ہے ،جن میں۹/ مفتیانِ کرام ،ایک فاضل ۴/ قاری صاحبان ،۲/ماہر طباخ اور ۲/ خادم ہیں ۔
چاروں درجو ں (شعبوں ( میں تجوید کے ساتھ حفظِ قرآن کی تعلیم دی جا رہی ہے، جبکہ مستقل شعبہ ء تجوید وقرآت کے زیر نگرانی تمام طلبہ کو تجوید وقرآت کی تعلیم دی جا رہی ہے ، اور حدراً، تدویراً اور ترتیلاً مشق قرآت کا اہتمام کرایا جاتا ہے اور ان درجات میں اہم دینی معلومات ، ضروری مسائل ، مسنون دعائیں ، اردو دینیات ، اور تحریر و املاء پر خاص توجہ دی جاتی ہے ۔