+91-9050525262, darululoomhusainia10@gmail.com

جا معہ ہذا کاتاریخی پسِ منظر

آج سے تقریبا 14سال قبل 1431ھ مطابق 2010 میں جامعہ دارالعلوم حسینیہ کا قیام عمل میں آیا۔ جامعہ کے قرب و جوار میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے، لیکن قیام جامعہ سے قبل یہاں معمولی مکاتب کے علاوہ کوئی معیاری ادارہ قائم نہیں تھا، جس میں مسلم طلبہ اسلامی روایات کے ماحول میں معیاری دینی تعلیم حاصل کرسکیں، حافظ، قاری، عالم، فاضل اور مفتی بن سکیں،مستقبل میں قوم کے دینی راہ نما اور پیشوا بن سکیں، قوم کے اندر بڑھتی ہوئی بے دینی، بیحیائی، علاقے میں جاہلانہ رسم و رواج اور بے اعتدالی کا سد باب کرسکیں۔
ایسے مایوس کن حالات میں اللہ تعالٰی نے ایک ایسے مرد مجاہد قوم کے محسن و مخلص شخص کو کھڑا کیا، جس کے دھڑکتے اور تڑپتے دل نے محسوس کیا کہ یہاں ایک ایسا دینی، روحانی،اور تربیتی ادارہ قائم کیا جائے، جہاں سے علم کی روشنی پھوٹے، رشد و ہدایت کا چراغ روشن ہو، جس کے ذریعہ نہ صرف جاہلانہ رسم و رواج بلکہ مشرکانہ اطوار و عادات کا بھی خاتمہ ہو۔
چنانچہ ان حالات کے پیش نظر بے سروسامانی کے عالم میں استاذ الاساتذہ حضرت مولانا مفتی رفیق احمد صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے متوکِلا علی اللہ 1431ھ مطابق 2010 میں میوات کے مشہور و معروف قصبہ مانڈی کھیڑہ میں جامعہ ہذا کا قیام فرمایا۔
جامعہ کی ابتدائگاؤں کی ایک مسجد، معمولی جھونپڑیاورمٹی کے گارے سے بنے ہوئیچھپرسے ہوئی اور ابتدائی حالات کافی مشکل اور صبرآزما رہے؛لیکن رب کریم اپنے فضل وکرم سے جامعہ کو وقت کے ساتھ ساتھ ترقیات سے نوازتا رہا۔
ساتھ ہی ہمدرد اور مخلصین و معاونین کی ہمنوائی اور معاونت بھی حوصلہ افزائی کا ذریعہ بنتی رہی اور جامعہ اپنے علمی و روحانی سفر کے مراحل کو طے کرتا رہا،یہاں تک کہ ہزاروں نونہالانِ امت، جامعہ سیفیضیاب ہوکر ملک کے مختلف گوشوں میں دینِ متین کی تعلیمی، تدریسی و تبلیغی خدمات میں مشغول ہیں۔
بفضلہ تعالیٰ جامعہ نے اپنے اس مختصر سے عرصہ میں تعلیمی و تربیتی میدان میں اپنی سرگرمیوں اور خدمات کی وجہ سے اپنی ممتاز شناخت قائم کرکیمقبولیتِ عامہ حاصل کی ہے۔

نظامِ تعلیم و تربیت

الحمد للہ جامعہ روز افزوں اپنے مقاصد ِ حسنہ میں شاہراہ ترقی پر گامزن ہے، جامعہ رابط? مدارس دارالعلوم دیوبند سیبھی مربوط ہے اور اس وقت جامعہ میں تقریبا 250 طلبہ زیرِ تعلیم ہیں، جن کی تعلیم و تربیت کے لئے ماہر، جید اور محنتی اساتذہ کرام کی خدمات حاصل ہیں۔
جامعہ کے اندر چار درجات میں تجوید کے ساتھ حفظِ قرآن کی تعلیم دی جاتی ہے، جبکہ مستقل شعب? تجوید و قرآت کے زیر نگرانی تمام طلبہ کو تجوید و قرآت کی تعلیم کے ساتھ ساتھ حدرا، تدویرا،اور ترتیلا مشقِ قرآت کا اہتمام بھی کرایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اہم دینی معلومات،ضروری مسائل، مسنون دعائیں، اردو دینیات اور تحریر و املاء پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔
فارسی و عربی درجات میں عربی اول تا عربی ہفتم (مشکوۃ شریف) تکمیلات میں شعبہ افتاء اور شعبہ ادب کی تعلیم مادرِ علمی دارالعلوم دیوبند کے نصاب کے مطابق دی جاتی ہے، نیز ماہر قراء کرام کے زیر نگرانی قرأت سبعہ و عشرہ کی تعلیم کے لیے ایک مستقل شعبہ ہے۔
مقامی چھوٹے طلبہ و طالبات کی تعلیم کیلئے جامعہ کی زیرِ نگرانی پانچ مکاتب گاؤں میں چل رہے ہیں، جن میں ماہر اساتذ? کرام بخوبی تعلیمی فرائض کو انجام دے رہے ہیں، اس کے علاوہ اطراف و اکناف میں جامعہ کی زیرِنگرانی تقریبا 134 مکاتب ہیں، جن میں تقریبا 20,000 طلباء و طالبات علمِ دین حاصل کر رہے ہیں۔
جامعہ میں طلبہ کی تقریری اور خطابی صلاحیت کو پروان چڑھانے کیلئے ''شعبہ انجن0 اصلاح البیان'' کے تحت ہفتہ واری پروگرام کا انعقاد ہر جمعرات کو بعد نمازِ عشاء اساتذہ کرام کی زیر نگرانی کیا جاتا ہے،جس میں جملہ طلباء جامعہ پوری مستعدی کے ساتھ شریکِ بزم ہوتے ہیں۔
جامعہ کا اہم ترین شعبہ یہاں کا دار الافتاء والقضاء ہے، جہاں سے مختلف دینی مسائل کے جوابات دئے جاتے ہیں، جامعہ ہذا کے دار الافتاء والقضاء کی جانب نہایت اعتماد کے ساتھ علاقہ میوات اور دیگر علاقوں سے مسلمان رجوع کرتے ہیں اور زبانی و تحریری مسائل معلوم کرنے کے لئے جامعہ کا رخ کرتے ہیں، خصوصاً نکاح، طلاق، فسخ وتفریق، میراث، وقف، زکوۃ و تجارت جیسے اہم مسائل میں یہاں کا فیصلہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
الحمد للہ جامعہ میں تصنیف و تالیف کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے، اب تک کئی کتابیں بفضلہ تعالی منظر عام پر آچکی ہیں، اور کئی دوسری کتابیں زیر تالیف ہیں۔ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالی جلد ہی انکو پایہ تکمیل تک پہونچاکر منظر عام پر لائے، آمین۔
طلبہ میں اسلامی اور دعوتی مزاج پیدا کرنے کیلئے تعلیم کے ساتھ ساتھ سنت کے مطابق تربیت پر خاص توجہ دی جاتی ہے، علاقہ میں دینی ماحول برپا کرنے کیلئے اسلامی اجتماعات اور اصلاحِ معاشرہ کی تحریک بھی جاری ہے، اور طلبہ کی ہفتہ واری تبلیغی جماعتیں بھی بھیجی جاتی ہیں۔
جامعہ کے دارالاقامہ میں تقریباً 250 طلبہ مقیم ہیں جنکی رہائش، قیام و طعام، روشنی، پانی، کتب،تعلیم اور علاج و معالجہ کا نظم منجانب جامعہ مفت کیا جاتا ہے۔

موجودہ سرگرمیاں اور شعبہ جات

اس وقت جامعہ میں تقریباً ۲۲۵/ طلبہ زیر تعلیم ہیں ۔ ملازمین کی تعداد ۱۸/ہے ،جن میں۹/ مفتیانِ کرام ،ایک فاضل ۴/ قاری صاحبان ،۲/ماہر طباخ اور ۲/ خادم ہیں ۔
چاروں درجو ں (شعبوں ( میں تجوید کے ساتھ حفظِ قرآن کی تعلیم دی جا رہی ہے، جبکہ مستقل شعبہ ء تجوید وقرآت کے زیر نگرانی تمام طلبہ کو تجوید وقرآت کی تعلیم دی جا رہی ہے ، اور حدراً ،تدویراً اور ترتیلاً مشق قرآت کا اہتمام کرایا جاتا ہے اور ان درجات میں اہم دینی معلومات ، ضروری مسائل ، مسنون دعائیں ، اردو دینیات ، اور تحریر و املاء پر خاص توجہ دی جاتی ہے ۔
فارسی اور عربی درجات میں اول سے عربی ششم تک ، اور تکمیلات میں شعبۂ افتا ء و ادب کی تعلیم مادرِعلمی دارالعلوم دیوبند کے نصاب کے مطابق دی جاتی ہے اور ماہر قرّاء کرام کے زیر نگرانی قراأت سبعہ و عشرہ کی تعلیم دی جاتی ہے۔
مقامی چھوٹے طلباء وطالبات کی تعلیم کیلئے جامعہ کی زیرِنگرانی پانچ مکاتب چل رہے ہیں ، جن میں ماہر اساتذۂ کرام تعلیم کی ذمہ داری بخوبی انجام دے رہے ہیں ۔اس کے علاوہ اطراف و اکناف میں جامعہ کے زیر نگرانی ۱۳۴ مکاتب ہیں تقریاً ۲۰۰۰۰ طلباء و طالبات علم دین حاصل کر رہے ہیں
جامعہ کااہم ترین شعبہ یہاں کا دارالافتاء و القضاء ہے،جہاں سے مختلف دینی مسائل کے جوابات د ئے جاتے ہیں ، جامعہ ہذا کے دارالافتا ء والقضاء کی جانب نہایت اعتماد کے ساتھ علاقۂ میوات اور دوسرے علاقہ کے مسلمان رجوع کرتے ہیں ، زبانی اور تحریری طور پر مسائل معلوم کرنے کے لؤ آتے رہتے ہیں ،خصوصاً نکاح ،طلاق ، فنح و تفریق،میراث ،وقف ، زکوۃ وتجارت جیسے اہم مسائل میں یہاں کا فیصلہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
الحمدﷲتعلیم وتصنیف کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے، اب تک کئی کتابیں بفضلہ تعالی منظر عام پر آچکی ہیں ، اور کئی دوسری کتابیں زیرِ تالیف ہیں ۔ دعاء فرمائیں کہ اﷲتعالی جلد ی انکو پایہء تکمیل تک پہنچائیں ، آمین
طلبہ میں اسلامی اور دعوتی مزاج پیدا کرنے کیلئے تعلیم کے ساتھ ساتھ سنت کے مطابق تربیت پر خاص توجہ دی جاتی ہے ، علاقہ میں دینی ماحول بر پا کر نے کیلئے اسلامی اجتماعات اور اصلاح ِ معاشرہ کی تحریک بھی چلائی جا رہی ہے اور ہفتہ واری طلبہ کی تبلیغی جماعتیں بھی بھیجی جا تی ہیں ۔ جامعہ کے دارالاقامہ میں تقریباً ۲۲۵/ طلبہ مقیم ہیں ،جنکی رہائش ،قیام وطعام ، روشنی ، پانی اور کتب و علاج کا نظم منجانب جامعہ مفت کیا جاتا ہے۔ جامعہ کا سالانہ بجٹ طلبہ کے طعام وقیام اور مدرسین وملازین کی تنخواہوں سمیت تقریباً ۵۸/ لاکھ روپے ہیں ، جواﷲتعالی اپنے فضل وکرم سے اہلِ خیر مسلمانوں کے تعاون سے پورا کراتاہے۔

جامعہ کا سالانہ بجٹ

طلبہ کے قیام و طعام اور مدرسین و ملازمین کی تنخواہوں سمیت تقریبا 7500000 روپے ہیں، جو اللہ تعالی اپنے فضل و کرم سے اہل خیر مسلمانوں کے تعاون سے پورا کراتا ہے۔
بفضلہ تعالیٰ ہر سال جامعہ کے اندر طلباء کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے، اور ہمہ وقت عام و خاص کی توجہات ادارے کی جانب مرکوز رہتی ہیں۔