جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حسینیہ
آج سے تقریبا 14سال قبل 1431ھ مطابق 2010 میں جامعہ دارالعلوم حسینیہ کا قیام عمل میں آیا۔ جامعہ کے قرب و جوار میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے، لیکن قیام جامعہ سے قبل یہاں معمولی مکاتب کے علاوہ کوئی معیاری ادارہ قائم نہیں تھا، جس میں مسلم طلبہ اسلامی روایات کے ماحول میں معیاری دینی تعلیم حاصل کرسکیں، حافظ، قاری، عالم، فاضل اور مفتی بن سکیں،مستقبل میں قوم کے دینی راہ نما اور پیشوا بن سکیں، قوم کے اندر بڑھتی ہوئی بے دینی، بیحیائی، علاقے میں جاہلانہ رسم و رواج اور بے اعتدالی کا سد باب کرسکیں۔
ایسے مایوس کن حالات میں اللہ تعالٰی نے ایک ایسے مرد مجاہد قوم کے محسن و مخلص شخص کو کھڑا کیا، جس کے دھڑکتے اور تڑپتے دل نے محسوس کیا کہ یہاں ایک ایسا دینی، روحانی،اور تربیتی ادارہ قائم کیا جائے، جہاں سے علم کی روشنی پھوٹے، رشد و ہدایت کا چراغ روشن ہو، جس کے ذریعہ نہ صرف جاہلانہ رسم و رواج بلکہ مشرکانہ اطوار و عادات کا بھی خاتمہ ہو۔
موجودہ سرگرمیاں
اس وقت جامعہ میں تقریباً ۲۲۵/ طلبہ زیر تعلیم ہیں ۔ ملازمین کی تعداد ۱۸/ہے ،جن میں۹/ مفتیانِ کرام ،ایک فاضل ۴/ قاری صاحبان ،۲/ماہر طباخ اور ۲/ خادم ہیں ۔
چاروں درجو ں (شعبوں ( میں تجوید کے ساتھ حفظِ قرآن کی تعلیم دی جا رہی ہے، جبکہ مستقل شعبہ ء تجوید وقرآت کے زیر نگرانی تمام طلبہ کو تجوید وقرآت کی تعلیم دی جا رہی ہے ، اور حدراً، تدویراً اور ترتیلاً مشق قرآت کا اہتمام کرایا جاتا ہے اور ان درجات میں اہم دینی معلومات ، ضروری مسائل ، مسنون دعائیں ، اردو دینیات ، اور تحریر و املاء پر خاص توجہ دی جاتی ہے ۔